ملازمین کی عیدی

پاکستان بھر میں ملازمین کو عیدالفطر کے موقع پر عیدی (بونس)دینے کے لئے قانونی تقاضے اور عمومی روایات درج ذیل ہیں:

1۔قانونی تقاضا؛

۔پاکستان میں “ویسٹ پاکستان انڈسٹریل اینڈ کمرشل ایمپلائمنٹ (سٹینڈنگ آرڈرز)آرڈینس 1968”کے تحت،ہر Employer پر لازم ہے کہ وہ ملازم کو عیدالفطر پر کم از کم ایک بنیادی ماہانہ تنخواہ کی مقدار میں بونس ادا کرے۔

۔یہ بونس عید سے کم از کم 2دن پہلے ادا کیا جانا چاہئے ۔

۔یہ قانون صنعتی اور تجارتی اداروں پر لاگو ہوتاہے۔بشمول فیکٹریاں ،دکانیں،اور پرائیویٹ فرمیں۔

2۔عمومی روایات:

۔بہت سے ادارے قانونی کم از کم سے زیادہ عیدی دیتے ہیں،مثلا ایک مکمل ماہانہ تنخواہ (بنیادی+الاؤنسز)یا اس سے بھی ذیادہ۔

۔کچھ کمپنیاں 15000روپے سے 50000روپے تک یا ملازم کے عہدے کے مطابق عیدی دیتی ہیں۔

۔سرکاری ملازمین کو عام طور پر ایک مکمل تنخواہ بونس دیاجاتاہے۔

3۔اہم نکات:

۔عیدی تنخواہ کے علاوہ ہوتی ہے اور اسے کٹوتی نہیں سمجھا جاتا۔

نئے ملازمین (مثلا 3ماہ سے کم عرصے والے)بھی عیدی کے حقدار ہوتے ہیں۔

۔اگر کوئی ادارہ عیدی نہ دے تو ملازم لیبر کورٹ میں شکایت کرسکتاہے۔

4۔مشورہ:

۔Employers کو چاہئے کہ وہ انصاف اور قانونی پابندیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے عیدی دیں ۔

۔ملازمین کے ساتھ معاہدے یا کمپنی پالیسی میں عیدی کی تفصیلات واضح ہونی چاہئے ۔

اگر کسی ادارے میں عیدی کی مقدار پر اختلاف ہوتو لیبر لاء ایکسپرٹ یا سندھ لیبر ڈیپارٹمنٹ سے رجوع کیاجاسکتا ہے۔

تبصرہ کریں

Design a site like this with WordPress.com
شروع کریں