دریائے سندھ جنوبی ایشیا کا ایک بڑا دریا ہے جو تبت کے سطح مرتفع سے نکلتاہے اور پاکستان سے بہتا ہوا بحیرہ عرب میں گرتا ہے۔یہ پاکستان کاسب سے بڑا اور اہم ترین دریا ہے ،جو ملک کی زراعت ،معیشت اور ثقافت میں اہم کردار ادا کرتاہے۔
Origin اور راستہ
دریائے سندھ کیلاش پہاڑوں میں واقع مانسرور جھیل کے قریب سے شروع ہوتاہے۔یہاں سے یہ شمال مغربی سمت میں بہتا ہوا لداخ کے علاقے میں داخل ہوتاہے۔لداخ میں یہ ایک تنگ اور گہری وادی بناتاہے،جس کے بعد یہ گلگت بلستان میں داخل ہوتاہے۔گلگت بلستان میں اس میں کئی معاون ندیاں شامل ہوتی ہیں،جن میں شایوک اور گلگت کے دریا اہم ہیں۔
پھر یہ دریا جنوب کی طرف مڑتا ہے اور خیبر پختونخواہ اور پنجاب کے میدانی علاقوں میں داخل ہوتاہے۔
پنجاب میں اس میں چناب ،جہلم،راوی،ستلج اور بیاس جیسے بڑے دریا شامل ہوتے ہیں،جو اسے ایک وسیع اور طاقتور دریا بنادیتے ہیں۔ یہ پانچ دریا پنجاب کے علاقے کو سیراب کرتے ہیں اور آخر کار دریائے سندھ میں مل جاتے ہیں اس کے علاوہ دریائے کابل ،دریائے گومل اور دریائے کرم بھی اس میں شامل ہوتے ہیں ۔آخرکار،یہ سندھ کے علاقے سے گزرتاہوا ٹھٹھہ کے قریب بحیرہ عرب میں گر جاتاہے۔اس کی کل لمبائی تقریبا 3180کلومیٹر ہے۔
اہمیت :
۔آبپاشی :
یہ دریا پاکستان کے وسیع زرعی علاقوں کے لئے آبپاشی کاسب سے بڑا زریعہ ہے۔
تاریخی اہمیت:
دریائے سندھ کی وادی قدیم تہذیبوں کا گہوارہ رہی ہے۔وادی سندھ کی تہذیب دنیا کی قدیم ترین شہری تہذیبوں میں سے ایک ہے جو تقریبا 2500قبل مسیح میں پروان چڑھی۔
موہنجوداڑو اور ہڑپہ اس تہذیب کے اہم مراکز تھے جو دریائے سندھ کے کنارے آباد تھے اس دریا نے صدیوں سے اس خطے کی ثقافت ، تجارت اور زراعت پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔
اقتصادی اہمیت؛
دریائے سندھ پاکستان کی معیشت کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔یہ ملک کے سب سے بڑے آبپاشی نظام کا ذریعہ ہے جو لاکھوں ایکڑ زرعی زمین کو سیراب کرتاہے۔
پنجاب اور سندھ کے صوبوں میں گندم،چاول ،کپاس اور گنے جیسی اہم فصلیں اس دریا کے پانی سے ہی سیراب ہوتی ہیں۔
