سلطان محمود غزنوی جنہیں تاریخ میں محمود غزنوی “کے نام سے جانا جاتاہے ،غزنوی سلطنت کے سب سے عظیم حکمران تھے۔ء971میں پیدا ہونے والے محمود نے ء998سےء1030تک حکومت کی ۔ان کادور نہ صرف فتوحات اور توسیع کے حوالے سے اہم ہے بلکہ علمی وثقافتی سرپرستی کے لئے بھی مشہور ہے۔
عسکری فتوحات اور سلطنت کی توسیع:
محمود غزنوی ایک بے مثال جرنیل اور فاتح تھے ۔ان کی سب سے مشہور فتوحات ہندوستان پر سترہ حملے ہیں (ء1027تا1001ء)ان حملوں کا بنیادی مقصد اسلام کو پھیلانا تھا
ان کی فوج خاص طور پر گھڑ سوار دستے اور ہاتھیوں کااستعمال بہت مہلک تھا انہوں نے باقاعدہ فوجی مہمات کی منصوبہ بندی اور جدید جنگی حکمت عملیوں کا استعمال کیا ۔
حکمرانی اور انتظامیہ:
محمود نے ایک مرکزی اور منظم انتظامیہ قائم کی۔انہوں نے اپنی وسیع سلطنت کو صوبوں میں تقسیم کیا ،ہر صوبے پر ایک گورنر مقرر کیا۔خاص طور پر ہندوستان سے حاصل ہونے والی بے پناہ دولت نے سلطنت کی معیشت کو مستحکم کیا۔انہوں نے تجارت کو فروغ دیا اور غزنی کو ایک خوشحال شہر بنایا ۔
علم وثقافت کا سرپرست:
محمود غزنوی کی سب سے پائیدار اور قابل تعریف میراث علم وادب کی سرپرستی ہے ۔غزنی ان کے دور میں علم وثقافت کا عظیم مرکز بن گیا ۔
شاہی دربار:
ان کادربار عالم اسلام کے ممتاز ترین علماء شاعروں مصنفین ،سائنسدانوں اور فلسفیوں کی آماجگاہ تھا۔
مشہور شخصیات:
فردوسی:
شاہنامہ کے مصنف جنہوں نے محمود کی سرپرستی میں یہ شاہکار لکھا ۔
البیرونی:
عظیم سائنسدان اور ماہر فلکیات،جنہوں نے “کتاب الہند”جیسی لازوال تصنیف لکھی ۔
عتبی :
تاریخ نگار ،جنہوں نے تاریخ یمینی لکھی ۔
فرخی ،عنصری ،عسجدی:مشہور شاعر۔
تعمیرات؛
انھوں نے غزنی میں بہت سی عمارتیں تعمیر کروائیں ،جن میں مساجد ،مدرسے ،محل اور ایک شاندار لائبریری شامل تھی ۔جامع مسجد غزنی ان کی عظیم تعمیراتی یادگار تھی ۔
وفات
30اپریل ء1030کو محمود غزنوی کا انتقال ہوا۔انہیں غزنی میں دفن کیاگیا۔
اختتام
سلطان محمود غزنوی تاریخ کی ایک پیچیدہ اور ہمہ جت شخصیت ہیں۔
محمود غزنوی ایک کامیاب فاتح ایک قابل منتظم اور علم وفنون کا عظیم سرپرست تھے جنہوں نے ایشیاء کی تاریخ پر گہرا اثر چھوڑا ،ایک مضبوط مسلم سلطنت کی بنیاد رکھی اور غزنی کو علم وثقافت کا مرکز بنایا ۔
اللہ تعالیٰ محمود غزنوی کے درجات بلند کرے اور تمام مسلمانوں کو جہاد کرنے کی توفیق دے آمین
والسلام
معین الدین کراچی
00923122870599
