معیار کی کمی(Poor Quality Control)
۔پاکستانی مصنوعات کبھی کبھار معیار کے بین الاقوامی معیارات(جیسے CE.Iso۔Fda )پر پورا نہیں اترتیں۔
مستقل معیار
(Consistency)کی کمی کی وجہ سے گاھک کا اعتماد کم ہوتاہے۔
2۔برانڈنگ اور مارکیٹنگ کی کمزوری(Weak Branding &Markiting)
زیادہ تر ایکسپورٹرز مصنوعات پر توجہ دیتے ہیں،لیکن برانڈ اسٹوری ،پیکیجنگ،اور مارکیٹنگ پر کم سرمایہ کاری کرتے ہیں ۔
عالمی سطح پر مقابلہ کرنے والے برانڈز (جیسے چائنہ ،انڈیا،یا یورپی ممالک )کے مقابلے میں ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور برانڈ پوزیشنگ کمزور ہے۔
3۔رکاوٹیں اور بیوروکریسی
پاکستانی برآمد کنندگان کو اکثر حکومتی پالیسیوں ،ٹیکس کے مسائل ،اور ایکسپورٹ لائسنسنگ میں مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے ۔
بین الاقوامی تجارت کے لئے ضروری دستاویزات حاصل کرنے میں تاخیر ہوتی ہے ۔
4۔لاگت کا مسئلہ
بجلی ،گیس ،اور ایندھن کی بلند قیمتیں پیداواری لاگت بڑھادیتی ہیں،جس سے پاکستانی مصنوعات کی قیمتیں مقابلے میں زیادہ ہوجاتی ہیں ۔
چین اور بنگلہ دیش جیسے ممالک کے مقابلے میں لیبر بھی مہنگی ہوسکتی ہے۔
5۔ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ میں کمی۔
۔نئی ٹیکنالوجی اور جدت پر کم توجہ دی جاتی ہے۔
مارکیٹ کی تبدیلیوں اور عالمی رجحانات کے مطابق مصنوعات کو اپڈیٹ نہیں کیاجاتا۔
6۔ثقافتی اور لینگویج رکاوٹیں
کچھ ایکسپورٹرز عالمی گاھکوں کی ضروریات اور ثقافت کو سمجھنے میں ناکام رہتے ہیں
.انگریزی یا دیگر زبانوں میں کمیونیکشن کی مہارت کمزور ہوتی ہے۔
7۔ناپائیدار سپلائی چین
۔ٹرانسپورٹ،لوڈنگ ،اور شیپنگ میں غیرمعیاری نظام کی وجہ سے ڈیلیوری میں تاخیر ہوتی ہے ۔
8۔بین الاقوامی معاہدوں سے فائدہ نہ اٹھانا
۔پاکستان کے پاس کچھ ممالک کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدے (جیسے چائنہ ،ترکی)موجود ہیں لیکن ان کا صحیح استعمال نہیں ہوتا ۔
9۔سیاسی اور معاشی عدم استحکام
غیر مستحکم سیاسی ماحول اور کرنسی کی کمی کی وجہ سے غیرملکی سرمایہ کار اور خریدار محتاط رہتے ہیں۔
10۔گلوبل مقابلے کادباؤ
چین ،انڈیا،ویتنام،اور بنگلہ دیش جیسے ممالک سستے داموں اور بڑے پیمانے پر پیداوار کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں ۔
کیاکیاجاسکتاہے۔
۔معیار بہتر بنایاجائے(بین الاقوامی اسٹینڈر پر عمل کیاجائے
برانڈنگ اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ پرتوجہ دی جائے (سوشل میڈیا ،ای کامرس پلیٹ فارمز کااستعمال )
۔حکومت کو چاہئے کہ ایکسپورٹرز کوٹیکس چھوٹ اور سبسڈی دے۔
۔سپلائی چین اور لوجسٹکس کو بہتر بنایاجائے ۔
،جدت اور نئی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کی جائے۔
اگر ان چیلنجز کو حل کیا جائے تو پاکستانی ایکسپوٹرز عالمی مارکیٹ میں اپنا مقام بناسکتے ہیں۔ والسلام۔ معین الدین۔ 00923122870599
