فوائد؛۔ 1۔جدید ٹیکنالوجی کااستعمال ؛کارپوریٹ فارمنگ سے جدید مشینری ( جیسے ٹریکٹر ز۔ڈرپ اریگیشن)اور بائیو ٹیکنالوجی کا تعارف ھوگا۔جس سے پیداواری بڑھوتری ممکن ھے۔ تحقیق وترقی کے زریعے موسمی تبدیلیوں کے مطابق بیجوں اور کیڑے مار ادویات کی تیاری۔ 2۔معاشی ترقی اور برآمدات: بڑے پیمانے پر پیداوار سے زرعی برآمدات میں اضافہ ۔جس سے زرمبادلہ کے زخائر بڑھیں گے۔غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ۔جو ملکی Gdp کو مضبوط کرے گا۔ 3۔روزگار کے مواقع:اگرچہ مشینیں استعمال ھوں گی ۔لیکن لاگسٹکس ۔ پروسیسنگ ۔اور مینجمنٹ میں نئے روزگار پیدا ھوں گے۔ دیہی علاقوں میں انفراسٹرکچر کی ترقی (جیسے سڑکیں ۔گودام۔پانی کی سپلائی)۔ 4۔مارکیٹ تک رسائی: چھوٹے کسانوں کوکارپوریشنز کے ساتھ معاہدہ فارمنگ (Contract Farming)کے زریعے بہتر قیمتوں اور مارکیٹ لنک میسر آسکتے ھیں۔. نقصانات؛۔ 1۔چھوٹے کسانوں کی بے دخلی : بڑی زمینوں پر کارپوریشنز کے قبضے سے چھوٹے کسانوں کے روزگار خطرے میں پڑ سکتے ھیں جس سے دیہی غربت اور شہروں کی طرف بڑھ سکتی ھے۔ 2۔ماحولیاتی مسائل : کیمیائی کھادوں اور زہریلے اسپرے کازیادہ استعمال ۔جو مٹی زرخیزی کو کم کرتاھے اور پانی کو آلودہ کرتاھے۔ ایک ھی فصل (Monoculture) کی کاشت سے مٹی کے غزائی اجزاء ختم ھونے کا خطرہ۔ 3-پانی کی قلت : پاکستان پہلے ھی پانی کے بحران کاشکار ھے۔کارپوریٹ فارمنگ میں آبپاشی کا بے تحاشا استعمال اس مسئلے کو بڑھا سکتاھے ۔ 4زمین کی غیر منصفانہ تقسیم : زمینیں چند بڑی کارپوریشنز یازمینداروں کے ھاتھوں میں مرکوز ھونے سے سماجی عدم مساوات بڑھے گی ۔ 5۔غذائی سلامتی کو خطرہ : کارپوریشنز نقد آور فصلوں (جیسے کپاس ۔گنا)پر توجہ دے سکتی ھیں -جبکہ گندم اور چاول جیسی بنیادی غذائی اجناس
غذائی اجناس نظرانداز ھوسکتی ھیں ۔6۔انحصاریت اور استعمال :کسانوں کا بیج ۔کھاد اور ٹیکنالوجی کے لئے کارپوریشنز پر انحصار ،جس سے استحصالی قیمتوں کا خطرہ۔ نتیجہ۔ کارپوریٹ فارمنگ پاکستان میں زرعی شعبے کو جدید بنانے کی صلاحیت رکھتی ھے ۔ لیکن اس کے لئے مضبوط پالیسی فریم ورک کی ضرورت ھے چھوٹے کسانوں کے حقوق ۔ماحولیاتی تحفظ۔اور پانی کے پائیدار استعمال کو یقینی بنانا ضروری ھے۔حکومت کو چاھئے کہ کارپوریشنز اور مقامی کسانوں کے درمیان توازن قائم کرے تاکہ معاشی ترقی کے ساتھ سماجی انصاف بھی برقرار رھے۔







“کارپوریٹ فارمنگ کے فوائد اور نقصانات” پر ایک خیال