جوش انگلس :آسٹریلیا کے شاندار وکٹ کیپر بلے باز

جوشوا جوش انگلس (پیدائش :4مارچ ء1995)آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم کے لئے وکٹ کیپر اور مڈل آرڈر بلے باز کے طور پر کھیلنے والے ایک ابھرتے ھوئے ستارے ھیں ۔ان کا جنم سنگاپور میں ھوا۔ لیکن ان کی پرورش پرتھ۔ آسٹریلیا میں ھوئی۔جوش نے اپنی صلاحیتوں ۔ مستقل مزاجی ۔اور شارٹ فارم کرکٹ (T20)میں تیز رفتار مہارت کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر اپنی پہچان بنائی ھے۔

ابتدائی زندگی اور ڈومیسٹک کرکٹ۔ جوش انگلس نے کرکٹ کاسفر مغربی آسٹریلیا کی مقامی ٹیموں سے شروع کیا۔انھوں نے 2015ءمیں ویسٹرن آسٹریلیا اور پرت سکارچرز کے لئے ڈیبیو کیا۔ابتدائی دور میں ان کی بلے بازی اور وکٹ کیپنگ میں چمک واضح تھی ۔ان کی مضبوط ٹیکنیک ۔بالوں کو ریڑھ کی ھڈی تک پہنچانے کی صلاحیت ۔اور ٹی 20فارمیٹ میں فن شاٹس کی مہارت نے انہیں آسٹریلین ڈومیسٹک کرکٹ میں نمایاں کیا۔ بین الاقوامی کیریئر کا آغاز۔ جوش انگلس کو پہلی بار 2021ءمیں آسٹریلیا کی ٹی 20ٹیم میں شامل کیا گیا۔انہوں نے 2021ءکے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کی جیت میں اھم کردار ادا کیا۔اگرچہ ان کاکردار زیادہ تر ریزرو پلیئر کے طور پر تھا۔ان کا پہلا بڑا موقع 2022ءمیں آیا جب انھوں نے بھارت کے خلاف سیریز میں 48گیندوں پر 80رنز کی دھماکہ خیز اننگز کھیل کرسب کو حیران کردیا۔ کھیل کا انداز اور خصوصیات۔ ۔ٹی 20سپیشلٹ:جوش انگلس کوجدید دور کے فنشر کے طور پر جانا جاتاھے۔وہ ڈیتھ اوورز میں رن ریٹ کوتیز کرنے کی صلاحیت رکھتے ھیں۔وکٹ کیپنگ:ان کی وکٹ کیپنگ میں پھرتی اور بالوں کو پکڑنے کی شرح نے انہیں آسٹریلیا کے لئے ایک قابل اعتماد انتخاب بنادیا ھے۔ ۔آئی پی ایل میں شرکت :2023ءمیں انگلس کو لکھنؤ سپر جائنٹس نے انڈین پریمیئر لیگ (IPL)میں 1۔9کروڑمیں خریدا۔جس نے انہیں عالمی پلیٹ فارم پر متعارف کرایا۔ مشہور پرفارمنسز۔ 2023ءایشز سیریز:انگلینڈ کے خلاف ایک روزہ میچ میں 58گیندوں پر 83 رنز کی شاندار اننگز۔ ۔پرتھ سکارچرز :(بگ بیش لیگ)BBLء2022.23سیزن میں 413کےلئے 74کااسٹرائیک رنز بنائے۔جس میں ریٹ شامل تھا۔ مستقبل کے امکانات۔ جوش انگلس کو آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کا مستقبل کا اھم ستارہ سمجھا جاتاھے۔ان کی صلاحیتیں ٹیسٹ کرکٹ میں بھی آزمائی جاسکتی ھیں ۔خاص طور پر وکٹ کیپنگ کے شعبے میں ۔ان کا ھدف ء2025کے چیمپنز ٹرافی جیسے بڑے ٹورنامنٹس میں اپنی ٹیم کو فتح دلانا ھے ۔اختتامیہ جوش انگلس کی کہانی محنت اور موقعوں کو غنیمت جاننے کی مثال ھے ۔انہوں نے محدود مواقع کو اپنی صلاحیتوں سے چمکایا اور آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کا لازمی حصہ بن گئے ۔ کرکٹ کے شائقین ان سے ٹی 20اور ون ڈے فارمیٹس میں مزید دھماکہ خیز پر فارمنسز کی توقع رکھتے ھیں

تبصرہ کریں

Design a site like this with WordPress.com
شروع کریں