جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ افریقہ براعظم کے جنوبی سرے پر واقع ایک متنوع اور دلچسپ ملک ھے۔یہ اپنی خوبصورت فطری مناظر۔ثقافتی رنگارنگی۔اور پیچیدہ تاریخ کی وجہ سے دنیا بھر مشہور ھے۔اس مضمون میں ھم جنوبی افریقہ کے جغرافیہ ۔تاریخ معیشیت۔ثقافت۔اور موجودہ چیلنجز پر روشنی ڈالیں گے۔ جغرافیائی محل وقوع اور فطری حسن۔ جنوبی افریقہ کا رقبہ تقریبا 1،2ملین مربع کلومیٹر ھے۔جس کی سرحدیں نامیبیا۔بوٹسوانا۔زمبابوے۔موزمبیق۔اور سوازیلینڈ سے ملتی ھیں۔ اس کے مشرق اور جنوب بحرہند اور مغرب میں بحراوقیانوس واقع ھیں۔ ملک کے اندر پہاڑی سلسلے۔ وسیع میدان۔صحرائی علاقے (جیسے کالا باری)۔اور سرسبز جنگلات پائے جاتے ھیں ۔یہاں کی مشہور ٹیبل ماؤنٹین کیپ ٹاؤن شہر کے قریب واقع ھے ۔جو سیاحوں کےلئے اھم مقام ھے۔ تاریخی پس منظر۔ جنوبی افریقہ کی تاریخ کئی صدیوں پر محیط ھے۔ یورپی نوآبادیات کاآغاز 1652ءمیں ھالینڈ کی ڈچ ایسٹ انڈیا کمپنی کی کیپ ٹاؤن میں آبادکاری سے ھوا۔بعد میں برطانیہ نے اس علاقے پر قبضہ کرلیا۔19ویں صدی میں ھیرے اور سونے کی دریافت نے ملک کو معاشی طور پر مضبوط بنایا۔لیکن یہاں نسلی تفریق کی پالیسی (اپار تھائیڈ)نے 1948ءسے 1994ءتک سیاہ فام باشندوں کو شدید ظلم و ذیادتی کا نشانہ بنایا۔ 1994ءمیں پہلے جمہوری انتخابات ھوئے۔جن میں نیلسن منڈیلا جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر بنے ۔یہ دور امن اور مفاہمت کی علامت سمجھا جاتاھے۔ سیاسی نظام اور حکومت۔ جنوبی افریقہ ایک پارلیمانی جمہوریہ ھے۔جس کے تدارک دارالحکومت پریٹوریا(انتظامی)۔کیپ ٹاؤن (قانون سازی)۔اور بلوم فونٹین (عدالتی)ھیں۔صدر ملک کے سربراہ اور حکومت کے سربراہ دونوں ھوتے ھیں۔افریقی نیشنلُکانگریس (ANC)وہ سیاسی جماعت ھے جو1994ءکے بعد سے مسلسل اقتدار میں ھے۔ معیشیت اور وسائل۔ جنوبی افریقہ افریقہ کاسب سے ترقی یافتہ معیشیت والا ملک ھے۔یہ سونے ھیروں ۔پلاٹینیم

پلاٹینیم اور کوئلے جیسے معدنیات کی کثیر مقدار رکھتا ھے۔زراعت میں یہ انگور ۔سنتری ۔اور مکئی کی پیداوار میں خود کفیل ھے،خاص طور پر موٹر گاڑیاں اور الیکٹرونکس کی تیاری۔ سیاحت بھی اھم ھے۔ جس میں جنگلی حیات کے محفوظ پارکس (جیسے کروگر نیشنل پارک )مرکزی حیثیت رکھتے ھیں۔ ثقافتی تنوع۔ جنوبی افریقہ کو رینبونیشن کہاجاتاھے۔کیونکہ یہاں 11سرکاری زبانیں ھیں۔جن میں زولو۔خوسا۔افریکانز۔اور انگریزی شامل ھیں۔آبادی کاتقریبا80فیصد سیاہ فام افریقی ۔9%سفید فام،9%رنگین(مخلوط نسل)۔اور2،5%ایشیائی تہذیبوں کاگہرااثر ھے۔موسیقی،رقص،اور فنون لطیفہ میں یہ تنوع واضح نظر آتاھے۔ موجودہ چیلنجز۔ اگرچہ جنوبی افریقہ نے جمہوریت اور معاشی ترقی میں کامیابیاں حاصل کی ھیں۔ لیکن یہ کئی مسائل کاشکار ھے۔غربت۔بے روزگاری(30%سے زائد)۔اور سماجی عدم مساوات اب بھی موجود ھیں۔جرائم کی شرح زیادہ ھے۔اور صحت کے شعبے میں ایچ آئی وی /ایڈز ایک بڑا مسئلہ ھے۔اس کے علاوہ ۔ماحولیاتی مسائل جیسے پانی کی قلت اور جنگلی حیات کا تحفظ بھی اھم ھیں۔ عالمی کردار۔ جنوبی افریقہ افریقہ کی سب سے بااثر قوموں میں سے ایک ھے اور یہ برکس (BRICS)اور افریقی یونین جیسے بین الاقوامی فورمز میں فعال کردار ادا کرتاھے۔نیلسن منڈیلا کی وراثت کی وجہ سے یہ ملک انسانی حقوق اور امن کی جدوجہد کی علامت بنا ھوا ھے۔ اختتام۔ جنوبی افریقہ ایک ایسا ملک ھے جس نے تاریک تاریخ کو پیچھے چھوڑ کر ایک روشن مستقبل کی تعمیر کی ھے۔ اس کی ثقافتی دولت ۔ فطری حسن ۔اور لچکدار عوام اسے منفرد بناتے ھیں۔تاھم ۔سماجی اور معاشی چیلینجز پر قابو پانا اس کی ترقی کے لئے ناگزیر ھے۔یہ ملک نہ صرف افریقہ بلکہ پوری دنیا کے لئے امید اور جدوجہد کی ایک کہانی پیش کرتاھے۔والسلام معین الدین 00923122870599

تبصرہ کریں

Design a site like this with WordPress.com
شروع کریں