پانی۔زندگی کابنیادی ستون

تعارف

پانی اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم نعمت ہے جو کائنات کی ہرذی شعور چیز کے لئے نہایت ضروری ہے۔زمین پر زندگی کادارومدار پانی پر ہے،کیونکہ یہ نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں ،پودوں اور تمام ماحولیاتی نظام کی بقا کا زریعہ ہے۔قرآن پاک میں ارشاد ہے؛”اور ہم نے پانی سے ہر زندہ چیز کو پیدا کیا،کیایہ لوگ پھر بھی ایمان نہیں لاتے؟”(الانبیاء:30)۔اس آیت سے پانی کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔

پانی کی اہمیت:

1۔انسانی زندگی کے لئے :

انسانی جسم کا60%حصہ پانی پر مشتمل ہے۔پانی کے بغیر خون کا دورانیہ ،ہاضمہ،اور جسمانی توازن ممکن نہیں۔روزمرہ کے کاموں جیسے کھانا پکانا،صفائی،اور پینے کے لئے پانی لازمی ہے۔

2۔زراعت اور خوراک:فصلوں کی پیداوار پانی کے بغیر ناممکن ہے۔پاکستان جیسے زرعی ملک میں دریائے سندھ اور نہری نظام کا وجود زراعت کی بنیاد ہے۔

3۔صنعت اور معیشت:صنعتی پانی کو خام مال کی پروسیسنگ،توانائی کی پیداوار،اور فضلہ کے اخراج کےلئے استعمال کرتی ہیں۔

ماحولیاتی توازن میں کردار؛

پانی ماحول کا اہم جزو ہے۔

بارشوں کے زریعے یہ زمین کوسیراب کرتاہے،دریا اور سمندر آبی حیات کو پروان چڑھاتے ہیں۔پانی کے بغیر جنگلات،گلیشئیرز،اور آبی زخائر کا وجود خطرے میں پڑ جاتاہے۔

پانی کے مسائل :1۔آلودگی :صنعتی فضلہ،کیمیائ کھادوں کا اخراج،

اور گٹر کے پانی سے دریاؤں کا پانی زہریلا ہورہاہے۔لاہور اور کراچی جیسے شہروں میں صاف پانی کی قلت ایک بڑا مسئلہ ہے۔

2ضیاع:غیر ضروری استعمال،ٹوٹے ہوئے نل،اور فرسودہ آبپاشی کے طریقوں سے قیمتی پانی ضائع ہوتاہے۔

3۔قحط اور خشک سالی:

موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بارشیں کم ہو رہی ہیں،جس سے بارشیں کم ہورہی ہیں،جس سے زیر زمین پانی کی سطح گر رہی ہے۔تھر اور بلوچستان جیسے علاقوں میں خشک سالی کے باعث انسانی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

پانی کے تحفظ کی ضرورت:

۔بارانی پانی کوذخیرہ کرنا؛

روف واٹر ہارویسٹنگ سسٹم کے زریعے بارش کے پانی کو جمع کیاجاسکتاہے۔

۔جدید آبپاشی کے طریقے:

ڈرپ اریگیشن اور اسپرنکلرز سے پانی کا بہتر استعمال ممکن ہے۔

آگاہی مہم؛عوام میں پانی کی اہمیت سے متعلق تعلیم دینا ضروری ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:بہتی ہوئی نہر پر بھی پانی ضائع مت کرو۔”(صحیح بخاری)۔

اسلامی تعلیمات:اسلام میں پانی کو اجتماعی حق قرار دیاگیاہے۔کوئی بھی شخص یاگروہ پانی پر اجارہ داری نہیں رکھ سکتا۔

زکوت اور صدقات کے زریعے ضرورتمندوں تک پانی پہنچانا ایک عبادت ہے۔

اختتام:پانی قدرت کا انمول تحفہ ہے جس کی حفاظت ہماری زمہ داری ہے۔اسے ضائع کرنایا آلودہ کرنا نہ صرف ماحول کے لئے بلکہ آنے والی نسلوں کے ساتھ بھی ناانصافی ہے۔ہر فرد کو چاہئے کہ پانی کا استعمال سوچ سمجھ کر کرے اور دوسروں کو بھی اس کی ترغیب دے ۔یاد رکھیں :”پانی ہے تو زندگی ہے!”

والسلام

معین الدین

00923122870599

تبصرہ کریں

Design a site like this with WordPress.com
شروع کریں