کوریا

کوریا،جو مشرقی ایشیا میں واقع ایک جزیرہ نما ہے ۔اپنی منفرد تاریخ ،ثقافت اور معاصر ترقی کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔یہ خطہ قدیم تہذیبوں ،جنگی المیوں ،اور حیرت انگیز معاشی ترقی کا عکاس ہے،کوریا کو آج دو الگ ممالک ، شمالی کوریا اور جنوبی کوریا میں تقسیم کیاگیاہے،جو 1945ءمیں دوسری جنگ عظیم کے بعد وجود میں آئے۔

تاریخی پس منظر

کوریاکی تاریخ تقریبا 5000سال پرانی ہے،جس میں گو چوسوں قدیم بادشاہت سے لے کر جوسون خاندان (1897ء۔1392)تک کی سلطنتیں شامل ہیں۔کوریائی ثقافت نے کنفیوشس ازم ،بدھ مت اور روایتی رسومات کو ہم آہنگ گیا۔1910ءسے1945ءتک جاپانی استعمار کے دور نے کوریا کی شناخت کو گہرے طور پر متاثر کیا۔

تقسیم اور جنگ

دوسری جنگ عظیم کے بعد،کوریا کو سوویت یونین اور امریکہ کے اثر کے تحت شمالی اور جنوبی حصوں میں بانٹ دیاگیا۔1950ءمیں شمالی کوریا نے جنوب پر حملہ کرکے جنگ کوریا کا آغاز کیا ،

جس نے لاکھوں جانیں لیں اور 1953ءمیں جنگ بندی کے ساتھ ختم ہوئی۔آج تک دونوں ممالک کے درمیان تناؤ قائم ہے،اور ڈی ایم زے (Demilitarized)دنیا کی سب سے زیادہ محفوظ سرحد ہے۔

جنوبی کوریا:

معاشی معجزہ اور ثقافتی طاقت

جنوبی کوریا،جو رسمی طور پر جمہوریہ کوریا کہلاتا ہے،ہان دریا کا معجزہ کہلانے والی تیز معاشی ترقی کا نمونہ ہے۔1960ءکی دہائی تک ایک غریب ملک ،آج یہ دنیا کی دسویں بڑی معیشیت ہے۔سیمسنگ ،ایل جی، اور ہنڈائی جیسی کمپنیاں ٹیکنالوجی اور کاریں بنانے میں عالمی رہنما ہیں۔

ثقافتی طور پر ،جنوبی کوریا نے کی ۔پاپ (BTS,Blackpink).ڈرامے ،اور فیشن کے زریعے ہالیو لہر “پھیلائی ہے،جو دنیا بھرمیں نوجوانوں کو متاثر کررہی ہے۔دارالحکومت سیول جدیدیت اور روایت کا امتزاج پیش کرتاہے،جہاں قدیم محل اور جدید اسکائسکریپرز ساتھ موجود ہیں۔

شمالی کوریا:ایک پراسرار ریاست

شمالی کوریا،جو عوامی جمہوریہ کوریا کہلاتی ہے ،ایک بند معاشرہ اور آمرانہ نظام کی ریاست ہے،یہاں کی معیشیت مرکزی منصوبہ بندی پر انحصار کرتی ہے،اور عوام بین الاقوامی رابطوں سے کٹے ہوئے ہیں۔جو چے نظریہ اور نیو کلئر پروگرام اس کی پہچان ہیں۔ حالانکہ یہ ملک غربت اور انسانی حقوق کے مسائل سے دو چار ہے،لیکن اس کی فوجی طاقت دنیا کو تشویش میں ڈالتی ہے۔

مشترکہ ثقافت اور امید

دونوں کوریا زبان ،کھانا(جیسے کیمچی ،بولگوگی)،اور تہوار (سیوللال،چھوسوک)میں مشترک ہیں۔کئی دہائیوں سے امن اور اتحاد کی کوششیں جاری ہیں،جیسے 2000ءاور 2018ءکے سربراہی اجلاس ۔اگرچہ چیلنجز بہت ہیں ،لیکن عوام کی خواہش ہے کہ ایک دن کوریا ایک ہو جائے۔

اختتام

کوریا کی کہانی جدوجہد ،لچک اور امید کی عکاس ہے۔جنوبی کوریا کی ترقی اور شمالی کوریا کی پر اسراریت دونوں ہی دنیا کی توجہ کا مرکز ہیں۔یہ خطہ نہ صرف ایشیا بلکہ عالمی سیاست ثقافت میں اہم کردار ادا کرتاہے۔امید ہے کہ مستقبل میں کوریائی عوام کے خوابوں کو پر لگے گا۔

والسلام

معین الدین

00923122870599

تبصرہ کریں

Design a site like this with WordPress.com
شروع کریں