اسٹیٹ بنک پاکستان(State Bank of Pakistan)ملک کا مرکزی بینک ہے جو معیشت کو مستحکم کرنے،مالیاتی پالیسیاں بنانے،اور کرنسی کے انتظام کی زمہ داری سنبھالتا ہے۔یہ 1948ءمیں قائم ہوا اور اس کا قیام پاکستان کی آزادی کے فوری بعد معاشی نظام کو منظم کرنے کی ضرورت کے تحت عمل میں آیا۔
تاریخ اور قیام
پاکستان کے قیام کے بعد نئی ریاست کو ایک خودمختار مرکزی بنک کی شدید ضرورت تھی۔اس مقصد کے لئے 1948ءمیں اسٹیٹ بنک آف پاکستان ایکٹ منظور ہوا،اور 1جولائی 1948ءمیں کراچی میں اس کا باقاعدہ افتتاح ہوا۔
ابتدا میں اس کا صدر دفتر کراچی میں قائم کیاگیا،جو آج بھی اپنی خدمات انجام دے رہاہے۔
افعال اور ذمہ داریاں
1۔کرنسی جاری کرنا:م
اسٹیٹ بنک پاکستان روپے کے نوٹوں اور سکوں کی طباعت اور گردش کو کنٹرول کرتاہے۔
2۔مونیٹری پالیسی:
یہ شرح سود،مہنگائی کو کنٹرول کرنے،اور قرضوں کے نظام کو ریگولیٹ کرتاہے۔
3۔بینکوں کانگران:ملک کے تمام تجارتی اور اسلامی بینکوں کو لائسنس جاری کرنا اور اور ان کی کارکردگی کی نگرانی کرنا۔
4۔زرمبادلہ کا انتظام:
غیر ملکی کرنسی کے ذخائر کو محفوظ رکھنا اور بیرونی قرضوں کے انتظام میں حکومت کی مدد کرنا۔
5۔معاشی ترقی :
صنعتوں ،چھوٹے کاروباروں ،اور زراعت کے شعبوں کو قرضے فراہم کرکے معیشت کو فروغ دینا۔
ساخت اور انتظامیہ
اسٹیٹ بنک کی سربراہی گورنر کرتاہے،جس کی معاونت ڈپٹی گورنر اور ایک بورڈ آف ڈائریکٹر ز کرتے ہیں۔یہ بورڈ مالیاتی ماہرین ،معیشت دانوں ،اور سرکاری نمائندوں پر مشتمل ہوتاہے۔اسٹیٹ بنک کا مرکزی دفتر کراچی میں ہے،جبکہ لاہور،اسلام آباد ،اور دیگر بڑے شہروں میں اس کے علاقائی دفاتر موجود ہیں۔
چیلنجز اور کامیابیاں
۔مہنگائی اور معاشی عدم استحکام :
حالیہ برسوں میں مہنگائی کی بلند شرح نے اسٹیٹ بنک کو پالیسی ریٹس میں اضافے پر مجبور کیا۔
۔غیر ملکی قرضوں کا بوجھ:
بیرونی قرضوں کے انتظام اور زرمبادلہ کے ذخائر کو برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے۔
ڈیجیٹل بینکنگ کی ترقی:
اسٹیٹ بنک نے “راستہ”جیسے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز متعارف کروائے ہیں،جو مالیاتی شمولیت کو بڑھانے میں معاون ہیں۔
جدید اقدامات
۔سبز بینکاری؛
ماحول دوست منصوبوں کو فروغ دینے کے لئے سبز بانڈز کا اجرا
۔خواتین کی مالیاتی بااختیاری:
خواتین کے لئے مائیکرو فنانس اسکیموں کی حمایت۔
۔اسلامی بینکاری:
شرعی اصولوں پر مبنی بینکاری نظام کو تقویت دینا۔
نتیجہ
اسٹیٹ بنک پاکستان ملک کی معاشی سالمیت کا محافظ ہے۔اگرچہ چیلنجز بہت ہیں،لیکن جدید پالیسیوں اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے یہ بنک پاکستان کو مستحکم معیشت کی طرف گامزن کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔عوام کی بہتر مالیاتی تعلیم اور شفاف پالیسیاں ہی وہ ہتھیار ہیں جو اسٹیٹ بنک کو ملکی ترقی کا اہم ستون بنا سکتے ہیں۔
